The Ultimate Guide To مستقبل میں دنیا کیسے ہوگی

قرآن مجید سے مطلوبہ استفادہ تدبر فی القرآن کے بغیر بھی ایک خام خیالی کے سوا کچھ نہیں۔ خود قرآن مجید میں ارشاد ربانی موجود ہے کہ ’’یہ ایک برکت والی کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف (اے محمد ﷺ) نازل کی ہے تاکہ یہ لوگ اس کی آیات پر غور و تدبر کریں اور عقل مند اس سے نصیحت حاصل کریں‘‘ (ص: ۲۹)۔تدبر فی ا لقرآن کے ذریعے ا یک طالب علم اپنے ذہن کے دریچے اس کلام کو سمجھنے کے لیے کھولتا ہے تو اسے جستجوئے حق کی راہ میں مشقت کا ثواب ملتا ہے۔ مطالعہ قرآن سے ہمارا مقصد وحید یہی تو ہے کہ ہمارا رب جو اپنے کلام میں ہم سے مخاطب ہے اور اُس نے یہ کلام ہماری پوری ہدایت کے لیے ہی اتارا ہے تواس سے معلوم کریں کہ وہ در اصل ہم سے کیا چاہتا ہے؟ وہی رہنمائی ہم اس کے کلام سے حاصل کرنے کی پوری سنجیدگی اور ا خلاص سے کوشش کریں۔ جو لوگ معانی کے استحضار کے بغیر اور بلاتدبر فی القرآن تلاوت قرآن کرتے ہیں ہماری حقیر رائے میں انھوں نے ثوابِ آخرت تو بھلے ہی کچھ جمع کرلیا ہو مگر اس کتاب سے وہ رہنمائی حاصل نہیں کی جس کے لیے اس کتاب کو نازل کیا گیا تھا۔ کیا تدبر فی القرآن اور ہدایت بالقرآن کی اصل و اہمیت سے کوئی مسلمان انکار کی جرأت کرسکتا ہے؟

یعنی ڈالرز کو باہر جانے سے روکنے کیلئے مقامی پیداوار میں اضافہ اور اس کا عالمی معیار کے مطابق ہونا ضروری ہے لیکن ہمارے ہاں تو حال یہ ہے کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم اجناس امپورٹ کرکے کھاتے ہیں، پھر ڈالرز کیسے بچیں گے؟

ہم سے رابطہ ہمارے بارے میں رازداری کی پالیسی استعمال کی شرائط ڈی ایم سی اے/کاپی رائٹ ڈس کلیمر

زمین… اندازه آن دقیق است. اندازه زمین و جاذبه آن باعث ایجاد لایه نازکی اطراف آن می شود که بیشتر آن نیتروژن و اکسیژن است و فقط تا ۵۰ مایل بالاتر از سطح زمین را تحت پوشش قرار می دهد. اگر زمین کوچکتر بود امکان وجود اتمسفر غیرممکن بود مانند سیاره تیر.

۱٫ آیا خدا وجود دارد؟ پیچیدگی سیاره ما وجود یک خالق توانا را نشان می دهد که نه تنها جهان ما را خلق کرده بلکه آن را تا به امروز پا برجا نگه داشته است.

وہ اگر ہدایت حق کے لیے قرآن مجید سے استفادہ کرنا چاہتا ہے تویہی read more قرآن یُقِیْمُوْنَ الصَّلوٰۃَ کی تیسری شرط اس پر عائد کرتا ہےکیوں کہ اُسے قرآن سے مطلوبہ استفادہ کے لیے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ رب العالمین کے حضور جبینِ نیاز پورے خلوص اور پابندی سے خم کرتا ہے اس کی قرآن کریم کے ذریعے خدا سے ہدایت طلبی سچی نہیں مانی جاسکتی۔

کمر کا درد ہم میں سے بیشتر پر اثر انداز ہوتا ہے ، لیکن عام طور پر موافقت پذیر تربیت ، ایرگونومک موافقت اور ممکنہ طور پر جسمانی علاج (جیسے فزیو تھراپسٹ یا ہیروپریکٹر سے) بھی ، آپ کو کچھ ہفتوں میں بہتری دیکھنے کی توقع ہوگی۔ دوسری طرف رات کے وقت پیٹھ میں درد کی صورت میں ، متاثرہ شخص کو آرام / نیند نہیں ملے گی جس کی ضرورت ہے - اور اس طرح متاثرہ علاقے میں ہمیں کم مرمت مل جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم سوتے ہیں تو نرم ٹشو اور دیگر کنڈرا ٹشو بہترین نمو کرتے ہیں۔

پہلے ہمیں سورج کی شعاعوں کو سمجھنا ہو گا جو کہ مختلف رنگین دھاریوں کے سلسلے سے بنی ہوتی ہے، جن میں سُرخ، نارنجی، زرد، سبز، اودا، نیلا اور بنفشی رنگوں کا امتزاج ہوتا ہے۔

جب سورج آسمان میں طلوع ہو چکا ہوتا ہے، اس کی روشنی کی شعاعیں بغیر بکھرے یا ٹوٹے اس واسطے سے گزرتی ہیں، جب یہ وہاں سے گزر کر ہم تک پہنچتی ہیں تو یہ جذب ہوتی جاتی ہیں، اور ان میں غالب ہونے والا رنگ نیلا ہے، جسے ہم دیکھتے ہیں۔

قرآن مجید سے مطلوبہ استفادہ کی غرض سے جب ہم اس کتاب کی رہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کتاب کو کھولتے ہی سورۃ الفاتحہ ہمیں اپنے پروردگار سے مانگنے کا ادب اور انسان کی سب سے بڑی احتیاج یعنی صراط مستقیم کی ہدایت مانگنے کی طرف متوجہ کرتی ہے۔ اور ٹھیک اس کے بعد سورہ البقرہ کی ابتدائی آیات میں ان سات بنیادی شرائط کا ذکر مل جاتا ہے جو اس کتاب سے استفادہ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ یہ شرائط درج ذیل ہیں:

عکس های دیدنی وجالب روز؛ از هفتادمین سالگرد سلطنت ملکه انگلیس تا جشنواره سنتی موسیقی

آپ نے دیکھا کہ کن کن طریقوں سے کوئی بھی ملک اپنی معیشت کو مضبوط کرسکتا ہے اور اس پر ڈالرز کی برسات ہوسکتی ہے لیکن بدقسمتی ہے ہمارے ہاں ہمیشہ ساری توجہ ڈالرز کو باہر جانے سے روکنے اور قرض لے کر معیشت چلانے پر ہی رہی ہے۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ معاشی میدان میں فتح حاصل کرنی ہے تو صرف وکٹیں بچانے سے کام نہیں چلے گا، رنز بھی بنانے ہوں گے بلکہ رنز بنانے کے نت نئے طریقے بھی ڈھونڈنے ہوں گے۔

اگر اطلاعات بیشتری در مورد وجود خدا می خواهید بدانید می توانید به کتب گوناگونی که در این زمینه نوشته شده مراجعه کنید.

یہ قدرتی منظر دیکھنے کے بعد اِسے بیان کرنے کے لیے شاید آپ اپنے ذہن میں الفاظ ڈھونڈتے رہ جائیں، لیکن دو الفاط کلیدی حیثیت رکھتے ہیں: ’ریلے اِنگ لائٹ‘ یا بقعِ نور۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *